سلام ایک کامل ضابطۂ حیات ہے جو انسان کو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کی راہیں دکھاتا ہے۔ اس ضابطۂ حیات میں نماز اور اذکار کو بنیادی مقام حاصل ہے۔ قرآن و حدیث میں بارہا نماز قائم کرنے اور اللہ کے ذکر کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے کی تاکید کی گئی ہے۔ یہ دونوں اعمال بندے کو اپنے خالق سے جوڑنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہیں۔
قرآن میں نماز کی اہمیت
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے متعدد مقامات پر نماز کی تاکید فرمائی ہے:
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ
(البقرۃ: 43)
ترجمہ: نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ نماز محض ایک عبادت نہیں بلکہ ایک اجتماعی فریضہ ہے۔ اسی طرح سورۃ العنکبوت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ
(العنکبوت: 45)
ترجمہ: بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔
یعنی نماز انسان کو اخلاقی برائیوں سے بچانے کا بہترین ذریعہ ہے۔
احادیث میں نماز کی فضیلت
نبی کریم ﷺ نے نماز کو دین کی بنیاد قرار دیا ہے:
رأس الأمر الإسلام، وعموده الصلاة
(ترمذی)
ترجمہ: دین کی اصل اسلام ہے اور اس کا ستون نماز ہے۔
اسی طرح ایک اور حدیث میں فرمایا:
العهد الذي بيننا وبينهم الصلاة، فمن تركها فقد كفر
(نسائی)
ترجمہ: ہمارے اور ان کے درمیان عہد نماز ہے، جس نے اسے چھوڑ دیا اس نے کفر کیا۔
ان احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ نماز اسلام کی علامت اور ایمان کی بنیاد ہے۔
نماز کے روحانی فوائد
نماز صرف جسمانی حرکات کا نام نہیں بلکہ یہ روحانی غذا ہے۔
-
نماز بندے کو اللہ کے قریب کرتی ہے۔
-
دل کو سکون اور اطمینان عطا کرتی ہے۔
-
گناہوں کو مٹا دیتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
أرأيتم لو أن نهرا بباب أحدكم يغتسل فيه كل يوم خمس مرات هل يبقى من درنه شيء؟ قالوا: لا، قال: فذلك مثل الصلوات الخمس يمحو الله بهن الخطايا
(بخاری)
ترجمہ: اگر تمہارے گھر کے سامنے ایک نہر ہو اور تم اس میں دن میں پانچ بار غسل کرو تو کیا جسم پر میل کچیل باقی رہے گا؟ صحابہؓ نے کہا: نہیں۔ فرمایا: یہی مثال پانچ نمازوں کی ہے، اللہ ان کے ذریعے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
نماز کے جسمانی و سائنسی فوائد
نماز کی حرکات انسان کی صحت کے لیے بھی نہایت مفید ہیں:
-
رکوع اور سجدہ جسم کے پٹھوں کو لچکدار بناتے ہیں۔
-
دورانِ نماز خون کی گردش متوازن ہو جاتی ہے۔
-
سجدہ کرنے سے دماغ کی طرف خون کی روانی بہتر ہوتی ہے جس سے ذہنی سکون ملتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ نماز نہ صرف روح بلکہ جسم کی صحت کا بھی ضامن ہے۔
اذکار کی اہمیت
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:
فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ
(البقرۃ: 152)
ترجمہ: تم میرا ذکر کرو، میں تمہیں یاد کروں گا۔
یہ آیت ذکر الٰہی کی عظمت کو ظاہر کرتی ہے۔ ذکر ایک ایسا عمل ہے جو ہر حالت میں کیا جا سکتا ہے۔ چاہے انسان چل رہا ہو، بیٹھا ہو، کام کر رہا ہو یا آرام کر رہا ہو۔
حدیث میں ذکر کی فضیلت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مثل الذي يذكر ربه والذي لا يذكر ربه مثل الحي والميت
(بخاری)
ترجمہ: جو اپنے رب کو یاد کرتا ہے اور جو یاد نہیں کرتا ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے۔
یعنی ذکر دل کی زندگی ہے اور غفلت روحانی موت ہے۔
اذکار کی اقسام
-
صبح و شام کے اذکار
صبح و شام اللہ کا ذکر کرنے سے دن بھر برکت اور حفاظت نصیب ہوتی ہے۔
-
اللّهُـمَّ أَصْبَـحْنا وَأَصْبَـحَ المُـلكُ للّهِ
ترجمہ: اے اللہ! ہم نے صبح کی اور ساری بادشاہی اللہ کے لیے ہے۔
-
سونے سے پہلے کے اذکار
-
بِاسْمِكَ اللّهُمَّ أَمُوتُ وَأَحْيَا
ترجمہ: اے اللہ! تیرے نام کے ساتھ میں مرتا ہوں اور جیتا ہوں۔
-
سفر کے اذکار
-
سُبْحانَ الَّذي سَخَّرَ لَنا هذا وَما كُنّا لَهُ مُقْرِنين
ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارے لیے اس سواری کو مسخر کیا، ورنہ ہم اسے قابو میں نہیں کر سکتے تھے۔
-
عام اذکار
-
سبحان اللہ (اللہ پاک ہے)
-
الحمد للہ (تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں)
-
اللہ اکبر (اللہ سب سے بڑا ہے)
-
لا الہ الا اللہ (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں)
یہ مختصر اذکار زبان پر آسان اور میزانِ عمل میں بھاری ہیں۔
عملی نصیحتیں
-
نماز کو وقت پر ادا کرنے کی عادت ڈالیں۔
-
دن کا آغاز اور اختتام اذکار کے ساتھ کریں۔
-
بچوں کو چھوٹی عمر سے نماز اور اذکار کی تربیت دیں۔
-
سونے سے پہلے مسنون دعائیں پڑھنا معمول بنا لیں۔
-
موبائل یا دیگر مصروفیات میں وقت ضائع کرنے کے بجائے مختصر اذکار کرتے رہیں۔
نتیجہ
نماز اور اذکار اسلام کی روح ہیں۔ یہ بندے کو اللہ کے قریب کرتے ہیں، گناہوں کو مٹاتے ہیں، دل کو سکون دیتے ہیں اور دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ جو شخص نماز قائم کرتا ہے اور ذکرِ الٰہی کو اپنی زندگی کا حصہ بناتا ہے وہ دنیا کی پریشانیوں سے نجات پاتا ہے اور آخرت میں جنت کا مستحق ٹھہرتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں نماز قائم کرنے اور اپنی زبان کو ہمیشہ ذکرِ الٰہی سے تر رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
0 Comments